اس کتاب کے عنوان سے لگتا ہے جیسے یہ کوئی مہماتی قسم کا ناول ہوگا۔ لطف کی بات یہ ہے کہ اس میں یہ دونوں خوبیاں ہیں مگر اس کے باوجود یہ اپنی طرز کی ایک بہت مختلف ، شاندار اور غیر معمولی کتاب ہے۔ یہ دنیا کی چالیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہوکر کروڑوں کی تعداد میں فروخت ہوچکی ہے۔ مصنف نے انسانی زندگی کے چند بہت ہی اہم امور سے متعلق پائی جانے والی کم علمی بلکہ غلط فہمی کا ازالہ کرنے کی کوشش کی ہےاور وہ اس کوشش میں کس حد تک کامیاب بھی رہا ہے ۔ ان امور سے متعلق مصنف کا نقطہ نظر کم وپیش وہی ہے جو اسلام کا ہے، حقیقت میں یہ بہت حد تک اسلام کے فلسفہ حیات سے ہی اخذ شدہ ہے۔ ہم بالعموم اپنے بارے میں احساس کمتری کا شکار ہیں۔ مغرب کی صنعتی ترقی کی چکا چوند چاندنی ہماری نظر اپنے اسلاف کے کارناموں تک بھی نہیں جانے دیتی، یہ ایک حقیقت بن چکی ہے کہ ہمارے ہاں تیار ہونے والی اشیا جب بین الاقوامی لیبل کے ساتھ واپس ہمارے ہاں فروخت ہوتی ہیں تو ہمارے اعتماد پر پوری اترتی ہیں۔ اسی طرح ہمارے اپنے نظریات جب مغربی لبادہ اوڑھ کر ہمارے پاس آتے ہیں تو وہ ہمارے لیے معتبر اور قابل عمل بن جاتے ہیں۔ اس کتاب کو پڑھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ :
- مغرب کی کامیابی کے پیچھے وہ نظریات اور اصول ہیں جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم آج سے چودہ سو سال قبل لائے تھے۔
- کیا اس دنیا میں کامیاب زندگی کے لیے اس نظریہ حیات پر صرف ایمان لانا ہی کافی ہے یا ایمان کے بعد عمل بھی بنیادی شرط ہے۔
- اسلام کے فلسفہ حیات پر ایمان لائے بغیر اس کے اصولوں پر عمل اس دنیا میں تو کامیابی کی ضمانت ہے، اس کی مثال ہمیں مغرب سے مل سکتی ہے ، جبکہ ان لازوال اصولوں پر محض ایمان جو کہ عمل سے خالی ہو ، ایمان لانے والے کو اس دنیا میں کامیابی کی ضمانت نہیں دیتا۔ اس کی گواہی ہماری بے سکون معاشرتی زندگی دیتی ہے۔
اس کاوش کا مقصد یہ ہے کہ ہم زندگی کی حقیقت کو جانیں اور ایک بامقصد زندگی گزارنے اور اس مقصد کے حصول کے لیے درکار محنت کی ضرورت اور اہمیت کو سمجھیں۔ مطالعہ کا آغاز کتاب کے تعارف سے کریں اور اس میں اٹھائے جانے والے نقاط کو لیکر کتاب کا مطالعہ کریں اور ان کا جواب تلاش کریں۔
( کتاب کے متعلق نقطہ نظر سے اقتباس)
( کتاب کے متعلق نقطہ نظر سے اقتباس)
(right click + Save As)
16 comments:
بہت شکریہ بنیاد پرست بھائی۔۔۔ بہت عرصے سے یہ کتاب آنلائن ڈھونڈ رہا تھا۔۔۔ بہت شکریہ
میں نے یہ کتاب ڈاونلوڈ کر لی ہے۔ لگتا ہے پڑھ ڈالنے کے قابل ہے۔
شکریہ
Mai to paulo ki sari kitabain mutaded bar perh chuka hn, optimism ki inteha h yeh bnda.
Paulocoelheoblog.com, yeh blog b follow krny laiq hai Ceolheo ka,
میں یہ کتاب پڑھ چکا ہوں لیکن ترجمہ کسی اور نے کیا ہوا تھا۔ یاسر بھائی کو یہ کتاب چاہے تھی ان کو لنک دینا چاہے
بہت شکریہ جناب۔ کتاب ڈاؤن لوڈ کر لی ہے۔ جس طرح دوست احباب اس کی تلاش کر رہے ہیں اور پھر جو آپ نے اس کے متعلق کہا، لگتا ہے یہ کتاب پہلی فرصت میں پڑھنی پڑے گی۔
شکریہ جناب
ایک دوسرا ترجمہ پڑھ رہا تھا کہ پڑھتے پڑھتے موڈ سخت خراب ہو گیا۔
یہ ترجمہ بہت اچھا ہے۔۔
کہانی کا تسلسل نہیں ٹوٹتا۔
ترجمہ کرنے والے نے نہایت دل لگا کر محنت کی ہے۔
یہ کتاب میرے پاس کافی عرصے سے ُپڑی ہوئی تھی لیکن پڑھنے کا کبھی دل نہیں کیا اسکو ابن بطوطہ کی طرح کا کوئی سفر نامہ سمجھتا تھا :ڈ یاسر بھائی کے چند دن پہلے اس کے متعلق کمنٹس پڑھے تو پڑھنا شروع کیا، کمال کی کتاب لگی ۔ کتاب ترجمہ شدہ ہے لیکن مترجم نے زبان کو کنورٹ کرتے ہوئے جملے کے اصل مطلب کو اس کے ایکسپریشن کے ساتھ بہت کامیابی کے ساتھ پیش کیا ہے۔
thanks
I didnt had the time to read original english book..... coz I am a desi urdu medium banda so u solved my problem. thanks
کل مجھے ایک صاحب نے بتایا کہ یہ کتاب نیٹ پر موجود ہے تو مجھے حیرت ہوئی کیونکہ میں نے ایسی کوئی حرکت نہیں کی تھی۔ میں نے صرف اس کا ترجمہ کیا تھا اور اس کو چھپوایا بھی تھا،
مجھے یہ کتاب بہت پسند۔۔شکریہ
قیمتی چیز پہنچانے کا شکریہ
قیمتی چیز پہنچانے کا شکریہ
آج ہی ڈاؤنلوڈ کی اور ایک ہی نشست میں پڑھ ڈالی بہت بہت شکریہ
بہت عمدہ کتاب ہے
مھرباني ڀاء
بہت اچھا ناول ہے مزہ آیا پرھ کے
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔