منگل، 31 جولائی، 2012

ڈاکٹر عافیہ کی ایک عجیب تقریر



 مغربی ملک میں جاکر جدید تعلیم حاصل کرنے والی لڑکی کے  ایسے خیالات  ۔ ۔
 اسلامی تاریخ کا اتنا مطالعہ  ۔ ۔
 نیورو سائنس میں (PhD) کی سند حاصل کرنے والی لڑکی کی  قرآن پر اتنی گہری نظر ۔ ۔
 دین اور صحابہ صحابیات  کے ساتھ اتنی محبت  ۔ ۔ ۔
اپنے دین کے اوپر اور اپنی انفارمیشن کے اوپر  اتنا اعتماد۔۔
 ایسے نپے تلے الفاظ میں  فی البدیع تقریر۔ ۔
عجیب صفات کی مالک تھی یہ بہن۔۔ ۔
 یہ حقوق نسوان پر ہی تقریر نہیں، اسلامی خاندانی زندگی پر ایک بہترین مقالہ ہے۔ ۔

  کیبل کے  فلموں، ڈراموں  کے ماحول میں ایسی پاک بیٹیاں  اب کہاں مائیں جنیں گی ۔۔ ؟
اللہ ہمیں معاف فرمائے ہم بحثیت مجموعی اس عورت کے مجرم ہیں۔

9 comments:

یاسر خوامخواہ جاپانی نے لکھا ہے کہ

کئی خبیث روحیں انہیں سن کر بے چین ہو رہی ہوں گی۔۔
اللہ ہماری بہن کو سرخرو کرے ۔آمین

Behna Ji نے لکھا ہے کہ

السلام علیکم
بالکل صحیح کہا آپ نے بھائ- میں بھی اپنی اس بہن کے اسلام کی اتنی سمجھ اور اس کے حق ہونے پر اتنا پختہ یقین دیکھ کر عش عش کر اٹھی ماشاءاللہ-
اور یہ انکا ایمان کے پکا ہونے کی ہی نشانی ہے کہ ان پر اتنی سخت آزمائش آئ- کیونکہ جسکا جتنا پکا ایمان اسکی اتنی کڑی آزمائش، یہی قانون ہے اللہ کا-
اللہ ہماری بہن کو استقامت دے انکی مشکل آسان کرے اور انکو جنت میں حضرت آسیہؑ کا ساتھ دے آمین-
آج سے پہلے میں نے نہیں سوچا تھا مگر یہ تو اسامہ بن لادن کے calibre اور اہمیت کی خاتون نکلیں ماشاءاللہ- اللہ ان کے درجے بلند کرے آمین-

دعا نے لکھا ہے کہ

رب العزتوحشت و درندگی کا شکار ڈاکٹر عا فیہ صدیقی کیلئے غیب کے بہترین اسباب پیدا فر ما .

ارتقاء حیات نے لکھا ہے کہ

اب مسلمان خود کون سا قرآن و ھدیث پر عمل کر رہے ہیں جو اسے کوئی پوچھے گا

گمنام نے لکھا ہے کہ

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی عوام بالعموم اور اس ملک کے حکمران بالخصوص اس عورت کے مجرم ہیں۔

گمنام نے لکھا ہے کہ

کفر کے ایوانوں میں اسطرح کھلے عام کفر کو چیلنج کرنے والی اس بہن کو غداران اسلام نے کفار پر بیچ ڈالا،اللہ ہماری بہن کو سرخرو کرے ۔آمین

گمنام نے لکھا ہے کہ

"اس قوم کی حالت زار پر حیرت ہوتی ہے کہ جہاں مختاراں مائی کے لئے سڑکیں، شہر اور میڈیا سب احتجاج کرتے ہیں،اور عافیہ صدیقی پر ساری انسانی حقوق کی ترجمانی کرتی انجمنوں کو چپ لگ جاتی ہے ، سانپ سونگھ جاتا ہے۔ جس ملک میں اس طرح مجرم حکمران دندناتے پھریں اور اس طرح کے ظلم پر بے حسی اور خاموشی طاری ہو وہاں سے رحمتیں اٹھ جاتی ہیں اور غیظ و غضب کی صدائیں گونجنے لگتی ہیں۔ اور ہم پر موجودہ عذاب اور ہماری حالت زار کا سبب یہی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی ہے۔"

گمنام نے لکھا ہے کہ

یہ تحریر پرھ کر پتہ چلا کہ آپ لوگ اصل مین کون ہو

Unknown نے لکھا ہے کہ

@گمنام
اچھا جی۔ ہم کون ہیں ؟ کیا پتا چلا؟

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔