رد جدیدیت

4 comments:

Unknown نے لکھا ہے کہ

جزاک اللہ

Fitna e Inkar e Quran نے لکھا ہے کہ

مخبوط الحواسو ں کے لیے مشورہ دیتا ہوں جنہوں نے جدیدیت پر تنقید کی ہے کہ وہ گدھے، او نٹ پر سفر کریں، اگر وہ عمرہ/حج کرنا چاہتے ہیں تو وہ گدھے، گھوڑے، اونٹ یا پیدل سفر کریں۔
فرش پر سوئیں، کھجور کے ساتھ جو کی روٹی کھائیں۔ ٹوائلٹ، ڈبلیو سی یا کموڈ کا استعمال نہ کریں۔ وہ جوٹ کے بنائے ہوئے کپڑے پہنیں۔ کھانے کی میز کے ساتھ ساتھ چمچوں کا استعمال نہ کریں۔ چائے، کافی وغیرہ نہ لیں۔ موبائل فون، لیپ ٹاپ استعمال نہ کریں، ہوٹلنگ نہ کریں۔ انہیں مرد/خواتین غلاموں کی تجارت کرنی چاہیے۔

Fitna e Inkar e Quran نے لکھا ہے کہ

دوسری ہجری .....
آئیے کوفہ کے حالات کو سمجھیں، وہاں ہزاروں نام نہاد تابعین بچھو کی طرح ہیں .ہر ایک کے پاس ہزاروں روایات ہیں اور وہ ان جعلی روایتوں کو لوگوں میں بیان کر رہے ہیں . لاکھوں حدیثیں پنگ پانگ کی طرح ادھر ادھر کا سفر کر رہی تھیں۔ .ہزاروں سامعین ( تبع تابعین ) ان زبانی بیانات کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے آگے بھیج رہے ہیں، کوئی ریکارڈ نہیں، کوئی ثبوت نہیں ہے۔ سنییت اور شیعت پنگ پانگ گیم کی طرح اپنی گپ شپ پھیلا رہے تھے۔ مسجدوں، پارکوں، گلیوں، بازاروں میں قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آوازیں سنائی دیتی ہیں، وہ کوفہ، بصرہ، بغداد وغیرہ کا ماحول تھا جس کے دل میں جو آتا ہے وہ بولے جا رہا ہے .
تمام محدثین " پھرنتھا مائی " قسم کے مخلوق تھے، نہ ماں، نہ باپ، نہ بیوی، نہ بچہ، نہ کام نہ دھندا نان سٹاپ متعہ بازی چل رہی ہے.. بالکل ابن بطوطہ کی طرح۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ بس آوارہ گردی۔

Fitna e Inkar e Quran نے لکھا ہے کہ

معصوم اور نا بالغ گائے .....
جب آپ جب ہر قِسم کی گپ شپ، ہر طرح کے رطب و یابس' مشکوک تاریخ، فرضی احادیث، شرمناک قصے کہانیوں کو 1400 سال اپنے سینے سے لگا کے رکھیں گے ،اور ان جعلی اور من گھڑت قصے کہانیوں کو روزانہ کی بنیاد پر زورو شور سے بیان کریں گے اور ان کو مذہب کی بنیاد قرار دیں گے تو لوگ ان کہانیوں پر ضرور بات کریں گے۔
نام نہاد مسلم مورخین، محدثین، علماء، مفسرین نے مشکوک تاریخ، فرضی احادیث، صحابہ کرام کے درمیان جنگ کی جھوٹی کہانیاں بیان کیں۔ مسلمانوں میں یہ تمام جعلی اور من گھڑت روایات فرقہ واریت پھیلانے کا اصل ذریعہ ہیں خواہ شیعہ ہو یا سنی دونوں نے اپنا اپنا حصہ ڈالا اور فرقہ واریت پھیلانے کا یہ سلسلہ زورو شور سے جاری ہے۔ ان مورخین، محدثین، مفسرین اور نام نہاد علماء نے کتابوں میں اسلام کے بارے میں طرح طرح کی بدگمانیاں اور شکوک وشبہات پیدا کیے. قرآن اورحضورصلی الله علیہ وسلم کو خاص طور پر اپنی افترا پردازی ، طعن تشنیع اور تنقید کا نشانہ بنایا. ہمارے موجودہ اور پچھلی صدیوں کے مورخین کے پاس صرف ایک کام ہے کہ وہ ایرانی، خراسانی مجوس کی من گھڑت کہانیاں نقل کرتے ہیں۔
ہم ہر چیز کو یہود و نصاریٰ وغیرہ کی سازش سمجھتے ہیں۔
" یہود و نصاریٰ کی سازشی تھیوریاں" صدیوں سے مسلمانوں کی ہمہ وقت پسندیدہ ذہنی غذا رہی ہیں۔ دراصل ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم مسلمان بالکل معصوم اور نا بالغ گائے ہیں۔ اور باقی لوگ چالاک، مکا ر، سازشی ، دھوکے باز ہیں۔ مجھے اپنے مسلمان علماء اور دانشوروں کے ذہنی رویے پر ہنسی آتی ہے۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔